LogoDars e Mahdi ATFS

خواتینِ کربلا کا تعرف : قسط ۱، بی بی ام رباب

Bibi Zainab Speech: Wa kid kaidak, do your mock and try as much you can
Zakerah Nadera Zaidi
ذاکرہ نادرہ زیدی
Zakerah Nadera Zaidi

جناب ام رباب بنت امرؤ القیس،

امام حسین علیہ السلام کی ایک بلند مرتبہ زوجہ تھیں۔ وہ ایک شفیق اور صابر خاتون تھیں جن کا تعلق ایک معزز عرب قبیلے سے تھا۔ آپ کی حیات اور کربلا میں آپ کے کردار کے اہم نکات درج ذیل ہیں:

ابتدائی زندگی اور نکاح:

ام رباب سلام اللہ، کا اصل نام عاتکہ تھا اور وہ ایک مشہور مسیحی سردار، امرؤ القیس بن عدی کی بیٹی تھیں۔ ان کے والد نے اپنے قبیلے کے کچھ دیگر افراد کے ساتھ زمانہ رسالت میں اسلام قبول کیا تھا۔ آپ کا نکاح امام حسین علیہ السلام سے ہوا۔ اس رشتے سے ان کے دو بچے ہوئے: ایک بیٹی جناب سکینہ اور ایک بیٹا جناب علی اصغر۔ دونوں کا ذکر کربلا کے المناک واقعات میں بہت اہمیت رکھتا ہے۔

ام رباب سلام اللہ، حضرتِ امام حسین علیہ السلام کے ساتھ انتہائی مخلص اور محبت کرنے والی تھیں۔ امامؑ بھی ان سے بہت محبت کرتے تھے اور ان کی فصاحت اور شاعری کی تعریف کرتے تھے۔

واقعہ کربلا میں کردار

ام رباب سلام اللہ، کا کربلا میں کردار صبر، ایثار اور وفاداری کی ایک درخشاں مثال ہے۔ وہ کربلا میں اپنے شوہر امام حسین علیہ السلام کے ساتھ تھیں۔

صبر اور وفاداری:

انہوں نے اپنی آنکھوں کے سامنے اپنے شوہر امام حسین علیہ السلام کی شہادت، اپنے چھ ماہ کے شیر خوار بیٹے علی اصغر علیہ السلام کی شہادت اور اپنی بیٹی سکینہ سلام اللہ کی مصیبتوں کو دیکھا۔ اس بے پناہ غم کے باوجود وہ صابر رہیں اور اپنے ایمان پر قائم رہیں۔

فرزند علی اصغر علیہ السلام کی شہادت:

یوم عاشور کو جب امام حسین علیہ السلام اپنے چھ ماہ کے بیٹے علی اصغر علیہ السلام کو پانی پلانے کے لیے میدان میں لائے، تو انہیں تیر مار کر شہید کر دیا گیا۔ یہ المناک منظر ام رباب کے لیے ناقابل برداشت تھا، لیکن انہوں نے اس سخت آزمائش کو بھی صبر سے برداشت کیا۔

امام حسین علیہ السلام کی شہادت کے بعد:

شہادت امام حسین علیہ السلام کے بعد انہیں دوسرے اسیرانِ اہل بیت کے ساتھ قید کر کے کوفہ اور دمشق لے جایا گیا۔ اس طویل اور اذیت ناک سفر میں بھی انہوں نے اپنی بیٹی سکینہ سلام اللہ کے ساتھ ہر مصیبت کا سامنا کیا۔

واقعہ کربلا کے بعد کی زندگی:

کربلا کے بعد ام رباب سلام اللہ کی زندگی غم اور حزن میں گزری۔ کہا جاتا ہے کہ جب انہیں یہ تجویز دی گئی کہ وہ شادی کر لیں تو انہوں نے انکار کر دیا اور کہا کہ رسول خدا صل اللہ علیہ و الہ و سلم کے بیٹے کے بعد اب وہ کسی دوسرے مرد کو اپنا شریک حیات نہیں بنائیں گی۔ آپ کی زندگی کا باقی حصہ نوحہ، عبادت اور امام حسینؑ کی یاد میں گزرا۔ انہوں نے واقعہ کربلا کے بعد ایک سال سے زیادہ زندگی نہیں گزاری اور غم کی شدت سے رحلت فرما گئیں۔

ام رباب کا کردار ہمیں صبر، وفاداری اور قربانی کا درس دیتا ہے۔ تحریر نادرہ زیدی

Social Media: Share