LogoDars e Mahdi ATFS

تربیت اولاد اور زوجہ کا کردار

تربیت اولاد اور زوجہ کا کردار
کاظمہ عباس | (Kazma Abbas)
ذاکرہ کاظمہ عباس
Zakerah Kazma Abbas

دہہ (دس) کرامت کی مناسبت سے ایک مضمون ازدواجی زندگی امام علی ابن موسی الرضا علیہ السلام کی حدیث کی روشنی میں پیش خدمت ہے ۔

اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جو زندگی کے ہر پہلو پر ہماری رہنمای کرتا ہے خاص کر ازدواجی زندگی جو معاشرے کی بنیاد ہے اسلام میں خاص اہمیت کی حامل ہے۔ قرآن وسنت کے ساتھ اہلبیت ع کی تعلیمات بھی ہماری رہنمای کرتی ہے ۔

امام رضاعلیہ السلام کی سیرت اور انکے اقوال خاص طور پر خواتین بالخصوص زوجہ کی عزت وعفت اور کردار کے بارے میں بہت عظیم اصول مرتب کرتے ہیں ۔جیسے آپ فرماتے ہیں:

عقل المراتہ فی عفتھا۔
ترجمہ: عورت کی عقل اسکی عفت وعزت نفس میں ہے۔

یقینا یہ حدیث عورت کے اصل مقام کو واضح کرتی ہے عورت کی عقل و فہم اسکی حیا و پاکدامنی کو ظاہر کرتی ہے اور یہی عفت اور عزت نفس عورت کی جسمانی اور روحانی پاکیزگی کا ذریعہ بھی ہے اور عورت کو باوقار بھی بناتی ہے ۔

امام رضاعلیہ السلام کے ارشاد کے مطابق ازدواجی زندگی اعتماد اور محبت پر قایم رہتی ہے زوجہ اگر شوہر کی اطاعت گزار ہواور شوہر کا احترام ملحوظ خاطر رکھے تو گھر جنت بن سکتا ہے چونکہ خداوند متعال نے شوہر کو زوجہ کا نگراں ومحافظ بنا یا ہے اگر زوجہ شوہر کی مرضی کے مطابق زندگی گزارے تو گھر میں سکون کا ماحول میسر ہوگا اور بچوں پر بھی اسکا اسکا بہترین اثر پڑے گا اور بچوں کی تربیت بھی آسانی کے ساتھ کی جاسکتی ہے۔

کیونکہ سات سال تک بچے وہی سیکھتے ہین جو والدین کو کرتے دیکھتے ہیں اسی لیے پیغمبر اسلام نے ارشاد فرمایا کہ:

سات سال تک بچہ تمھارا بادشاہ ہے لہزہ جو وہ کرتا ہے اسے کرنے دو اسے زیادہ روکو ٹوکو نہیں نہ ہی اس پر سختی کرو کیونکہ زیادہ سختی اسے ضدی اور بد مزاج بنا سکتی ہے۔

اور دوسرے یہ کو اس عمر میں بچے کا ارادہ مظبوط ہوتا ہے والدین کی روک ٹوک اور سختی اسکی صلاحیتوں کو کمزور کرسکتی ہے لہذا اس عمر کے بچوں کی تربیت کے لیے ضروری ہے کہ والدین اپنے اخلاق کو بہتر رکھیں اور زن و شوہر آپس میں ایک دوسرے کا احترام کریں اور آپس میں محبت سے پیش آیین۔

البتہ ماں کی ذمداری باپ سے زیادہ ہوتی ہے کیونکہ بچہ زیادہ تر ماں کے ساتھ ہوتا ہے تو ماں کے طور طریقے سے زیادہ متاثر ہوتا ہے جب وہ دیکھتا ہے کہ ماں اسکے باپ کا کتنا احترام کرتی ہے اور اسکی کتنی فرمانبرداری کرتی ہے تو بچہ کے اندر بھی اسی طرح کا احترام اور فرماں برداری کا شعور پیدا ہوگا۔


جاری ہے۔۔۔۔۔

 وماعلینا الاالبلاغ ۔۔۔۔

اسی زمرے میں مزید قسط، متسل بہ عنوان

قسط ۴: بچوں کی تربیت کیسے کی جائے؟
قسط ۳: اولاد کی تربیت سے پہلے والدین اپنی تربیت کریں
قسط ۲: اعتماد اور رازداری ازدواجی زندگی کی بنیاد ہے
قسط ۱:تربیت اولاد اور زوجہ کا کردار

Social Media: Share