LogoDars e Mahdi ATFS

حقیقی کمال کیا ہے؟

حقیقی کمال کیا ہے؟
Maulana Wafa Haider Khan Sahab
مولانا وفا حیدر خان
Maulana Wafa Haider Khan

علامہ حسن زادہ آملیؒ نقل فرماتے ہیں کہ خواجہ عبداللہ انصاریؒ کہا کرتے تھے:

"پتھر اور مٹی کا کوئی کمال نہیں ہوتا۔"
یعنی اگر کوئی شخص غیر معمولی چیزیں دکھا بھی دے، تو یہ اس کی روحانیت کی ضمانت نہیں۔

🌿 پانی پر چلنا کرامت نہیں، آزمائش ہے

خواجہ فرماتے ہیں:

"اگر تم پانی پر چلنے لگو تو یہ نہ سمجھو کہ تم کسی مقام پر پہنچ گئے ہو۔"
پانی پر تو گھاس بھی تیرتی ہے، اور بطخ، غاز، مچھلیاں بھی آسانی سے چلتی ہیں۔
پانی پر چلنا "کرامت" نہیں — یہ صرف "قدرت" کا مظاہرہ ہے۔
اصل کرامت یہ ہے کہ تم اپنے نفس پر قابو پا لو۔

🌿 زمین سمیٹ لینا بھی کمال نہیں

اگر تمہیں طی الارض حاصل ہو جائے، یعنی لمحوں میں ہزاروں میل طے کر لو،
تو بھی یہ نہ سمجھو کہ تم ولی بن گئے ہو۔
زمین تمہارے قدموں میں ہو، مگر اگر دل تمہارے قابو میں نہیں،
تو تم اب بھی گمراہ ہو۔

🌿 ہوا میں اُڑنا اگر کمال ہوتا...

اگر تم پرندوں کی طرح فضا میں پرواز کرنے لگو،
تو یاد رکھو، مچھر، مکھی اور پرندے بھی یہی کرتے ہیں۔
اُڑنا اگر کمال ہوتا تو سب سے بڑا عارف تو مچھر ہوتا!
انسان کا کمال پرواز میں نہیں — بیداریِ دل میں ہے۔

🌿 اصل معراج: دل کی بیداری

خواجہ عبداللہ فرماتے ہیں:

"جانِ خویش را دریاب، دل به دست آور و تحصیلِ حقیقت کن۔"
یعنی اپنی روح کو پہچانو، اپنے دل کو زندہ کرو، اور حقیقت کو تلاش کرو۔
کمال یہ ہے کہ انسان اپنی حقیقت کو جان لے، اور دل کو مرکزِ نور بنا لے۔

🌿 علمِ غیب یا جادو نہیں — دل چاہیے

بعض لوگ علومِ غریبه یا روحانی مشقوں سے حیرت انگیز کام کر لیتے ہیں،
لیکن اگر دل زندہ نہیں، تو سب بیکار ہے۔
خواجہ فرماتے ہیں:

"دل بدست آور تا کسی باشی۔"
یعنی اگر دل حاصل کر لیا — تب ہی تم واقعی "کسی" ہو۔

Social Media: Share