LogoDars e Mahdi ATFS

کیوں کہ میں ماں ہوں

کیوں کہ میں ماں ہوں
Maulana Wafa Haider Khan Sahab
مولانا وفا حیدر خان
Maulana Wafa Haider Khan

ایک عورت اپنے تین ماہ کا بچہ ڈاکٹر کو دکھانے آئی کہ ڈکٹر صاحب میرے بچے کے کان میں درد ہے. ڈاکٹر نے بچے کا معائنہ کیا اور کہا واقعی اس کے کان میں انفیکشن ہے اور پیڈ اٹھا کر ایک دوائی لکھی اور رخصت کیا ، ڈاکٹر حیران تھا.

عورت جانے لگی تو اس نے آواز دے کر اسے روکا ، وہ رک کر پیچھے دیکھنے لگی ، جیسے کچھ بھول گئی ہو.

ڈاکٹر نے کہا: میری بہن، آپ کا بچہ تین ماہ اور سات دن کا ہے ، جو بول بھی نہیں سکتا ، تو آپ کو کیسے پتہ چلا کہ اس کے کان میں تکلیف ہے ؟

وہ مسکرائی اور ڈاکٹر کی طرف رخ کرکے کہنے لگی: ڈاکٹر صاحب! ، آپ کان کی تکلیف پہ حیران ہیں ، میں اس کے رگ رگ سے واقف ہوں۔ یہ کب روتا ہے ، کب جاگتا ہے ، کب سوتا ہے ، مجھے اس کے سارے دن کا شیڈول پتہ ہے۔ کیوں کہ میں اس کی ماں ہوں۔

انسان کو جب کوئی تکلیف ہو ، تو اس کے دن بھر کا شیڈول بدل جاتا ہے ، اور کھانے پینے سونے جاگنے کے اوقات بدل جاتے ہیں، طبیعت خراب ہونے سے، انسان ھر وقت بے چین رہتا ہے، کل رات سے میرا بچہ بھی خلاف معمول روئے جارہا ہے روئے جارہا ہے، میں نے اس کے ساتھ رات جاگ کہ گزاری۔

صبح کو میں نے غور کیا، تو بچہ جب رو رہا تھا تو ساتھ ہی اپنا ننھا ہاتھ ، اپنے ننھے سے کان کی طرف لے جا رہا تھا۔

میں بچے کو اس کے باپ کے پاس لے گئی ، کہ اس کہ کان میں درد ہے، وہ مجھے سوالیہ نظروں سے دیکھنے لگے کہ مجھے کیسے پتہ چلا؟

انھوں نے بچے کے کان پہ ھاتھ رکھا تو بچہ اور زور سے رونے لگا، اور میں بھی بچے کی تکلیف دیکھ کے رونے لگی۔

اپنے بچے کی تکلیف برداشت نہیں کرسکی، کیوں کہ میں ماں ہوں۔

عورت چلی گئی اور ڈاکٹر نم آنکھوں سے دیر تک کھڑا اپنی زندگی اور حالات پر سوچتا رہا۔۔۔

کہ یہ ماں اس تین ماہ کے بچے کا دکھ درد سمجھ سکتی ہے اور وہ روزانہ اپنی ماں سے کتنی دفعہ جھوٹ بولتا ہے اور وہ یقینا اس کے سارے جھوٹ جانتی ہے۔ کیوں کہ وہ ماں ہیے ۔

تب سے اس ڈالٹر نے پھر کبھی اپنی ماں سے جھوٹ نہیں بولا۔

” اللہ “ سب ماؤں کو زندہ سلامت رکھیں اور جن کی مائیں دنیا سے پردہ کر گئیں ہوں ، ” اللہ “ انہیں جنت الفردوس میں داخل فرمائیں آمین ۔

Image by Tim from Pixabay
Social Media: Share