LogoDars e Mahdi ATFS

دوزخ کا دردناک منظر اور جنت کی نعمتیں

دوزخ کا دردناک منظر اور جنت کی نعمتیں
Maulana Wafa Haider Khan Sahab
مولانا وفا حیدر خان
Maulana Wafa Haider Khan

قرآن بتاتا ہے کہ دوزخ میں کافروں کے سروں پر مسلسل آگ کے گرز برسائے جاتے ہیں (حج: 20)۔ ہر لمحہ ایسا لگتا ہے کہ وہ مر جائیں گے، لیکن موت انہیں نہیں آتی (ابراہیم: 16)۔ جب وہ یہ خوفناک عذاب دیکھتے ہیں تو حسرت کرتے ہیں کہ کاش ہم مٹی ہوتے (نبا: 40)، تاکہ یہ سب کچھ نہ سہنا پڑتا۔

دوزخیوں کے جرائم کیا تھے؟

ان لوگوں کا سب سے بڑا گناہ یہ تھا کہ انہوں نے اللہ پر ایمان نہ لایا، فقیروں اور محتاجوں کو کھانا نہ کھلایا (الحاقہ: 34)، اللہ کی آیات کا مذاق اڑایا، اور دنیا کے غرور میں گم رہے۔ جب انہیں سزا ملتی ہے تو معافی مانگنے لگتے ہیں، لیکن ان کی معذرت قبول نہیں کی جاتی (حاشیہ: 33)۔ منافقین جو ہمیشہ جھوٹ بولتے رہے، دوزخ کے سب سے نچلے طبقے میں ڈال دیے جاتے ہیں (نساء: 145)۔

اہلِ ایمان کے لیے جنت کی بشارت

اہلِ ایمان جنت میں داخل ہوں گے جس کی وسعت زمین و آسمان جتنی ہے (حدید: 21)۔ وہاں ایسے باغ ہوں گے جن کی شاخیں ایک دوسرے پر جھکی ہوں گی، اور نہریں بہہ رہی ہوں گی—ایسا دودھ جس کا ذائقہ نہیں بدلتا، خالص شہد، اور شراب جو نشہ نہیں دیتی بلکہ لطف بخشتی ہے (محمد: 14–15)۔

جنت کے میوے، کھانے اور آسائشیں

جنت میں ہر قسم کے پھل موجود ہوں گے (واقعہ: 19)، اور جو کچھ بھی اہلِ جنت چاہیں گے، وہ ہمیشہ ان کے لیے میسر ہوگا (رعد: 35)۔ ان کے گھر دارالسلام کہلائیں گے (انعام: 128) جہاں راحت و خوشی کی زندگی ہو گی، ایسے موسم میں جس میں نہ سورج کی گرمی ہو گی نہ سرد ہوا کا اثر (انسان: 13)۔

جنت میں سکون اور محبت بھرا ماحول

دنیا کے برعکس جنت میں نہ کوئی تلخی ہوگی (اعراف: 42)، نہ جھوٹ، نہ گالم گلوچ، نہ کسی کا مذاق اُڑایا جائے گا، بلکہ ہر طرف سلام اور سلامتی ہو گی (مریم: 62، واقعہ: 43)۔ فرشتے ہر طرف سے اہلِ ایمان پر سلام بھیجیں گے، ان کے صبر کی داد دیتے ہوئے (رعد: 22)۔

جنت کی نعمتیں بیان سے باہر

قرآن اور احادیث کے مطابق جنت میں وہ نعمتیں ہوں گی جو نہ کسی آنکھ نے دیکھی ہیں، نہ کسی کان نے سنی ہیں، اور نہ کسی کے دل میں خیال آیا ہے (زخرف: 70، بحار الانوار ج6)۔ اور ان نعمتوں سے لطف اندوز ہونا نہ مشکل ہو گا، نہ تھکا دینے والا (فاطر: 34)۔

اہلِ ایمان کی نسل کا ساتھ دینا

اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے اہلِ ایمان کی نیکوکار اولاد کو بھی ان کے ساتھ جنت میں شامل کرے گا تاکہ ان کی خوشی اور بڑھ جائے (طور: 20)۔

جنت کا سب سے اعلیٰ مقام: فردوس

اگر کوئی جنت کی نعمتوں سے زیادہ سے زیادہ حصہ لینا چاہتا ہے تو اسے اللہ سے فردوس کا سوال کرنا چاہیے۔ کیونکہ فردوس جنت کا سب سے بلند، درمیان اور بہترین حصہ ہے، اور تمام نہریں وہیں سے نکلتی ہیں۔

Social Media: Share